مجھے سفید موتیا کے بارے میں کیا جاننا چاہیے؟
انسانی آنکھ ایک کیمرے کی مانند ہوتی ہے جو روشنی کو کھینچ کر ایک خاکہ بناتی ہے جسے پھر دماغ 'دیکھتا ہے'۔ بالکل کیمرے ہی طرح آنکھ کے اندر ایک عدسہ ہوتا ہے جو باہر کی دنیا سے روشنی کو مرکوز کرنے کا کام کرتا ہے۔ جب ہم پیدا ہوتے ہیں تو یہ عدسہ بالکل صاف و شفاف ہوتا ہے اور اس میں سے روشنی ایک صاف اور واضح خاکہ بناتی ہوئی باآسانی گزر سکتی ہے۔ تاہم، جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی ہے، عدسہ قدرتی طور پر دھندلا اور دودھیا ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ اس دودھیا عدسے کو سفید موتیا کہا جاتا ہے۔
سورج کی روشنی، ذیابیطس، تمباکو نوشی، اور بعض منشیات اس عمل کو اُسی تیز کر سکتی ہیں جیسا کہ چوٹ یا آنکھ کی سرجری۔ روشنی دودھیا عدسے سے باآسانی سے نہیں گزر پاتی اور نتیجتاً دنیا دھندلی اور مدھم نظر آتی ہے۔ بہت سے لوگوں کو تیز روشنی بھی ایک مسئلہ معلوم ہوتا ہے، خصوصاً رات کے وقت گاڑی چلاتے ہوئے، یا یہ کہ رنگ پہلے کی طرح تیز اور روشن نہیں رہتے۔ ایسی کوئی ادویات یا قطرے نہیں ہیں جو سفید موتیا کا علاج کر سکیں، لیکن انہیں ایک مختصر سرجری کے ذریعے درست کیا جا سکتا ہے جس میں ابر آلود عدسے کو ہٹا کر صاف مصنوعی عدسے سے بدل دیا جاتا ہے اور جس سے بینائی بحال ہو جاتی ہے۔ اگر علاج نہ کیا جائے تو سفید موتیا بتدریج بڑھتا رہےگا جس سے بینائی بد سے بدتر ہوتی جائے گی۔ سفید موتیا کا مرض ناقابلِ یقین حد تک عام ہیں (ہر شخص آخرکار اس کا شکار ہوتا ہے)، اور کینیڈا میں ہر سال کسی بھی دوسرے قسم کے آپریشن سے زیادہ سفید موتیا کی سرجری کی جاتی ہے۔
مجھے سفید موتیا کی سرجری کے حوالے سے کیا جاننا چاہیے؟
سفید موتیا کی سرجری میں اُس دودھیا عدسے کو ہٹا دیا جاتا ہے جو روشنی کو آنکھ میں داخل ہونے سے روکتا ہے، اور پھر اس کی جگہ ایک مصنوعی (پلاسٹک) کا عدسہ لگا دیا جاتا ہے جو کبھی ابر آلود یا دودھیا نہیں ہوتا۔ آپ کا سرجن اس مصنوعی عدسے کو 'درون چشمی (intraocular) عدسہ'، یا IOL کہہ سکتا ہے۔ آپ کا ماہرِ امراضِ چشم اُس وقت سرجری کی سفارش کرتا جب سیفد سفید موتیا اتنا شدید ہو جائے کہ آپ کے معیار زندگی کو متاثر کرنے لگے۔ سفید موتیا کی سرجری میں عموماً 20 منٹ سے بھی کم وقت صرف ہوتا ہے اور اسے عمومی طور پر بے ہوش کئے بغیر کیا جا سکتا ہے۔ جس جگہ آپ رہتے ہیں اس پر منحصر، سرجری ہسپتال یا سرجری کے مرکز میں کی جا سکتی ہے۔